سیاسیات-امریکی صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن نے ٹیکس ادا نہ کرنے کا اقبال جرم کر لیا، انہیں ایک لاکھ ڈالر ٹیکس ادا کرنا تھا۔
ہنٹر بائیڈن نے وکیل کے ذریعے وفاقی عدالت میں معاہدہ داخل کردیا، انہوں نے اپنی تحویل میں پستول رکھنے کا بھی اعتراف کیا۔ ان کے خلاف تحقیقات 2018 سے چلی آ رہی تھیں۔
امریکی صدر کے بیٹے ہنٹر بائیڈن نے اعتراف کیا کہ چین اور یوکرین کے ساتھ بزنس ڈیل میں ٹیکس ادا نہیں کیے گئے تھے، بزنس ڈیل میں انہوں نے 1.5 ملین ڈالر حاصل کئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہنٹر بائیڈن کے اعتراف کے بعد صدارتی الیکشن سے پہلے جو بائیڈن کی مشکل میں اضافہ ہو گیا ہے۔
دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے امریکی صدر جو بائیڈن کے بیٹے کے خلاف نرم رویہ اپنائے جانے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
ہنٹر بائیڈن غیر ملکی انویسٹمنٹ، بینکر اور آرٹسٹ کمپنیوں کیلئے بطور لابسٹ، وکیل اور کنسلٹنٹ کام کرتے رہے ہیں جبکہ وہ نشہ آور مادوں کے استعمال کیخلاف اپنی جدوجہد پر بھی عوامی سطح پر کھل کر بات کرتے رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے ہنٹر بائیڈن کے معاملے پر کوئی رد عمل نہیں دیا گیا تاہم ترجمان ایئن سیمز نے ایک بیان میں کہا کہ صدر جو بائیڈن اور فرسٹ لیڈی جل بائیڈن اپنے بیٹے سے بیحد محبت کرتے ہیں اور اپنی زندگی نئے سرے سے شروع کرنے میں ان کی مدد جاری رکھے ہوئے ہیں۔
قانونی ماہرین کا خیال ہے کہ ہنٹر بائیڈن کو ٹیکس چوری کے معاملے پر 12 سے 18 مہینے کی سزا ہو سکتی ہے جس میں انہیں سزا کی نصف مدت جیل میں گزارنی پڑ سکتی ہے۔