سیاسیات- امریکہ نے نائجر میں بغاوت کے بعد اقتدار سے نکالے جانے والے معزول صدر محمد بازوم کو اپنے مکمل تعاون کی پیشکش کی ہے۔
نائجر میں صدر بازوم کو ان کی اپنی گارڈز یونٹ کے سربراہ نے اقتدار سے الگ کیا اور ملک میں فوجی بغاوت کے بعد جنرل عبدالرحمان چیانی نے خود کو سربراہ مملکت قراردیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے معزول صدر کو گرفتار کرنے والوں کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ اس عمل سے سیکڑوں ملین ڈالر کی امداد کو خطرہ ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے معزول صدر کو ایک بار پھر مکمل تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن نائجر میں آئین اور جمہوری حکومت کی بحالی کی کوششیں جاری رکھے گا۔
اس کے علاوہ نائجر کے سابق صدر محمدو اسوفو سے ٹیلی فونک گفتگو میں امریکی وزیرخارجہ نے محمد بازوم کو گرفتار کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا۔
انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ محمد بازوم کی گرفتاری سے کئی سالوں سے نائجر کے ساتھ جاری سیکڑوں ملین ڈالر کی امداد کو خطرہ ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی نائجر کے معزول صدر کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک میں غیر آئینی اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔