اکتوبر 13, 2024

امریکہ نے نائجر میں معزول صدر کی بحالی کے لئے کوششیں تیز کر دیں

سیاسیات-امریکہ نے نائجر میں فوجی بغاوت کے بعد معزول صدر محمد بازوم کی رہائی اور آئین کی بحالی کے لیے کوششیں تیز کردیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نائجر میں 26 جولائی کو ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد کسی بھی امریکی حکام کا یہ وہاں کا پہلا دورہ ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ کے ایک سینئر سفارتکار نے حال ہی میں نائجر کا دورہ کیا تھا جس کا مقصد ملک میں فوجی بغاوت کرنے والے فوجی افسران پر آئین کی بحالی اور معزول صدر کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ امریکہ کی قائم مقام نائب وزیر خارجہ وکٹوریا نولینڈ نے بتایا کہ انہوں نے نائجر میں فوجی حکام سے ملاقات کی جو نائجر کے دارالحکومت نیامے میں ہوئی، اس ملاقات میں ایک مشکل مسئلے پر کھل کر بات کی گئی تاہم اس ملاقات میں حکومت کا تختہ الٹنے والے صدارتی گارڈز کے کمانڈر عبدالرحمان چیانی موجود نہیں تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صحافیوں سے ٹیلی فونک گفتگو میں وکٹوریہ نولینڈ نے بتایا کہ انہوں نے صدارتی گارڈز کے کمانڈر اور خود کو مملکت کا سربراہ قرار دینے والے کمانڈر عبدالرحمان چیانی اور معزول صدر محمد بازوم سے ملاقات کرانے کی درخواست کی جسے منظور نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ لوگ اپنے نظریے پر مضبوطی سے قائم ہیں کہ وہ آگے کیسے بڑھیں گے، یہ نائجر میں آئین کے لیے بہتر نہیں ہے، میں اس بارے میں بالکل واضح ہوں کہ یہ بہت مشکل ہے۔

تاہم امریکی نائب وزیر خارجہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہےکہ وہ اپنے ملک کی اس بات پر قائم ہیں کہ اس معاملے کا بات چیت کے ذریعے حل نکالا جائے اور تصادم سے بچا جائے، اس لیے اگر بغاوت کرنے والے فوجی افسران ملک میں آئین کی بحالی پر رضامند ہیں تو امریکہ بھی ان کی مدد کے لیے تیار ہے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

one + ten =