سیاسیات- اسرائیل کے تہران میں مبینہ میزائل حملے میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اپنے محافظ سمیت شہید ہوگئے جس پر چین، روس، ترکیہ اور قطر سمیت متعدد ممالک کے ردعمل آنا شروع ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے حماس کے سربراہ کی میزائل حملے میں شہادت پر کہا ہے کہ یہ بالکل ناقابل قبول سیاسی قتل ہے جو خطے میں مزید کشیدگی کا باعث بنے گا۔
اسی طرح چین نے بھی اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے سے خطے میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا اور امن کی کوششوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
برطانیہ کے سابق قومی سلامتی کے مشیر لارڈ پیٹر ریکٹس نے اسماعیل ہنیہ کے ایران میں قتل کو اسرائیل کی خطے تک رسائی کی صلاحیت کا ایک طاقتور مظاہرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو اب غزہ آپریشن ختم کرنے کا جواز مل گیا۔
پیٹر ریکٹس نے مزید کہا کہ یہ یقیناً مشرق وسطیٰ کے لیے خطرناک وقت ہے۔ نیتن یاہو نے اسماعیل ہنیہ کے قتل سے حماس کی قیادت کو بڑا دھچکا پہنچایا ہے اور اب غزہ جنگ ختم کرسکتے ہیں۔
اسلام دشمن متنازع ڈچ سیاستدان گیئرٹ وائلڈرز نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ “اچھا چھٹکارا”۔