سیاسیات- شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری کے بعد اسرائیل نے مختلف ممالک میں اپنے 28سفارتی مشن بند کر دیے۔
ایک امریکی اہلکار نے برطانوی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ شام میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیل کے حملے کے جواب میں ایران خطے میں اسرائیل یا امریکی اثاثوں کو نشانہ بنانے کے ممکنہ حملے کی تیاری کر رہا ہے تاہم ہم یقینی طور پر چوکنا ہیں۔
سی این این کے مطابق آئندہ ہفتے ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملہ ہو سکتا ہے، امریکہ ہائی الرٹ ہے، دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری کے بعد ایران نے کہا کہ وہ فیصلہ کن ردعمل کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
سی این این کے مطابق شام میں قونصل خانے پر حملے کے خلاف ایران اسرائیلی سفارتی مرکز کو نشانہ بنا سکتا ہے، حملوں میں ڈرونز کے ساتھ کروز میزائل بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اسرائیلی حکام نے ایران کی دھمکیوں کے باعث مختلف ممالک میں تقریباً 28 سفارتی مشن بند کر دیے ہیں۔
صیہونی میڈیا کے مطابق حکومت نے اپنے سفارت خانوں میں تیاری کا اعلان کیا ہے اور مصر، اردن، بحرین، مراکش، ترکمانستان، انقرہ اور استنبول میں اپنے نمائندہ دفاتر کو خالی کرالیا ہے۔
اسرائیلی ذریعے نے تاس کو بتایا کہ اسرائیلی سفارتخانوں کے انخلا کی خبریں غلط ہیں۔ اسکائی نیوز عربیہ کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی حکومت نے ایران کی دھمکیوں کے بعد دنیا بھر کے ممالک میں 28 سفارت خانوں کی کارروائیاں معطل کر دی ہیں۔ایران کی جانب سے دمشق میں اپنے قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کا جواب دینے کی دھمکی کے بعد 28 سفارتی مشن بند کر دیے گئے تھے۔
اسرائیلی وزارت خارجہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ دمشق حملے پر ایران کے متوقع ردعمل کے لیے بے مثال تیاری کے حصے کے طور پر متعدد سفارت خانوں کو خالی کر دیا جائے۔
اسرائیل ڈیفنس فورسز کے ترجمان نے کہا کہ ملک کی فوج کسی بھی پیش رفت کے لیے ہائی الرٹ ہے۔ اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان نے متعدد سفارت خانوں سے اہلکاروں کے انخلاء کے بارے میں میڈیا رپورٹس پر تبصرہ کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔
4 اپریل کو ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے X سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر عبرانی زبان میں لکھا کہ وہ اسرائیل کو دمشق میں تہران کے قونصلر دفتر پر فضائی حملہ کرنے کے فیصلے پر سبق سکھائیں گے۔