سیاسیات- صیہونی فوج کی آپریشنز برانچ کے سابق سربراہ نے غزہ کے جنوب میں فلاڈیلفیا کراسنگ میں عسکری موجودگی کو نیتن یاہو کی فریب کاری قرار دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ یہ رجیم غزہ میں بری طرح پھنس چکی ہے اور شکست پہ شکست کھارہی ہے۔
الجزیرہ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے قابض فوج کی آپریشنز برانچ کے سابق سربراہ یسرائیل زیو کے حوالے سے کہا: اسرائیل غزہ میں پھنس گیا ہے اور مٹتا جارہا ہے۔
اس صہیونی اہلکار نے مزید کہا کہ نیتن یاہو کی “فلاڈیلفیا” کراسنگ میں رہنے کی ضد بے معنی ہے، کیونکہ یہاں کوئی فعال سرنگ بالکل نہیں ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حماس کے ڈھانچے اور حکومت کو تبدیل کیے بغیر جنگ جاری رکھنے کا کوئی حقیقی نتیجہ نہیں ہے اور اس میں صرف ہمارے فوجیوں کی جانیں ہی ضائع ہوں گی۔
یسرائیل زیو نے یہ بھی کہا کہ قابض حکومت کے وزیر اِتمار بین گوئر اور وزیرِ خزانہ بیزلیل سمٹریچ اس بات پر مقابلہ کر رہے ہیں کہ کون ایک ہمہ گیر جنگ شروع کرکے مغربی کنارے پر دوبارہ قبضہ کرے گا اور فلسطینی اتھارٹی کا تختہ الٹ دے گا۔
صیہونی حکومت کے اس فوجی عہدیدار کے بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اس حکومت کے سابق وزیر جنگ اوگدور لائبرمین نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا ہے کہ نیتن یاہو کی کابینہ کو جلد از جلد تبدیل کیا جانا چاہیے تاکہ شمالی علاقوں کے باشندوں اور تمام شہریوں کو سلامتی واپس مل سکے۔