اپریل 19, 2025

ہم موجودہ شامی حکومت کی مدد کیلئے تیار ہیں۔ نائب ایرانی وزیر خارجہ

سیاسیات۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ “سعید خطیب‌ زاده” نے کہا کہ ہم “شام” سے اس وقت نکلے جب ہمیں معلوم ہوا کہ وہاں کی مرکزی حکومت اپنے دفاع میں دلچسپی نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومتوں کی حمایت، اسلامی جمہوریہ ایران کی ٹھوس پالیسی ہے۔ چاہے وہ شام ہو یا سعودی عرب کے محاصرے میں پھنسی قطر کی حکومت۔ یہانتک کہ ترکیہ میں بغاوت کے دوران بھی ہم نے اپنے بھائیوں اور دوستوں کا ساتھ دیا۔ ہم نے کوشش کی کہ آستانہ امن عمل کے ذریعے اپنے اختلافات کو دور کریں۔ سعید خطیب زادہ نے ان خیالات کا اظہار سلیمانیہ ایلیٹ ایونٹ 2025ء کے موقع پر کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر اسلامی جمہوریہ ایران، شامی حکومت کی مدد کے لئے تیار ہے تا کہ وہاں مزید جامع اور بہتر حکومت بنائی جا سکے۔ میں اس پلیٹ فارم کے ذریعے تہران کا سرکاری موقف جاری کر رہا ہوں۔

اپنی گفتگو کے دوسرے حصے میں سعید خطیب‌ زاده نے ایران و سعودی عرب کے مابین تعلقات کا ذکر کیا۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ تہران اور ریاض کے درمیان قربت کے سفر کا آغاز بغداد و عراقی سرزمین سے ہوا۔ اس عمل میں نہ تو امریکہ شامل تھا اور نہ ہی یورپی ممالک۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر مصمم ارادہ موجود ہو تو تمام اختلافات کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی ملک اپنی قومی سلامتی پر سمجھوتے کو تیار نہیں۔ بلاشبہ دنیا کی قدیم ترین ثقافت رکھنے والا ایران بھی ایسا نہیں کر سکتا۔ عمان کی ثالثی سے، مسقط میں ہونے والے امریکہ کے ساتھ ایران کے غیر مستقیم مذاکرات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں پابندیوں کے خاتمے اور اپنی سلامتی کو درپیش جائز خدشات جیسے دو اصلی موضوعات میں ریلیف حاصل ہونے کی امید نظر آئی، تو ہی ہم مذاکرات کے لیے ایک قابل قبول فریم ورک پر کام کریں گے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

5 × 5 =