سیاسیات۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع اور مسلح افواج کے معاون ائیر مارشل “عزیز نصیر زادہ” نے تہران و دمشق کے درمیان تعلقات کو ترقی کی جانب رواں دواں قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ شام ہماری خارجہ پالیسی میں نمایاں و اسٹریٹجک کردار رکھتا ہے۔ واضح رہے کہ ایرانی وزیر دفاع گزشتہ شب شام پہنچے جہاں انہوں نے دمشق ائیر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ چونکہ شام کے ساتھ ہمارے تعلقات اسٹریٹجک بنیادوں پر ہیں اس لئے میں اپنے شامی ہم منصب کی باضابطہ دعوت پر اس وقت دمشق میں موجود ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے اس دورے کے دوران شام کے مختلف سیاسی و عسکری حکام بالا سے ملاقات میرے شیڈول کا حصہ ہے جس میں مختلف شعبوں بالخصوص دفاع اور سلامتی کے موضوعات پر بات چیت ہو گی تا کہ ہم جائزہ لے سکیں کے ان شعبوں میں تعاون کو مزید کیسے تقویت دی جا سکتی ہے۔
ائیر مارشل عزیز نصیرزاده نے مزید کہا کہ ایران و شام کے درمیان تعلقات ترقی پذیر ہیں۔ ہم نازک صورت حال میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب کی نصیحت کے مطابق ہم اپنے اس عزیز و دوست ملک کی مدد اور اسٹریٹجک پارٹنر شپ کے لئے تیار ہیں۔ ہم شام کے ساتھ تعلقات میں وسعت کے طریقوں پر غور کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ایرانی وزیر دفاع گزشتہ روز ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ شام کے دارالحکومت دمشق پہنچے۔ اُن کے اس دورے میں شامی صدر، وزیر دفاع اور دیگر سیاسی حکام سے ملاقاتیں شامل ہیں۔ یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ جمعرات کے روز علی لاریجانی اپنے علاقائی دورے کے سلسلے میں دمشق پہنچے جہاں انہوں نے شامی صدر اور پارلیمنٹ کے سپیکر سے ملاقات کی۔ شامی صدر کے ساتھ علی لاریجانی کی ملاقات میں صیہونی رژیم کے اقدامات کے باعث پیدا ہونے والی علاقائی صورت حال اور فلسطین و لبنان پر اسرائیل کے حملے موضوع گفتگو رہے۔