جولائی 1, 2025

سیاسیات۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی” نے حال ہی میں تہران کے خلاف IAEA کے ڈائریکٹر جنرل "رافائل گروسی” کے بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ ایرانی پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک ہمارے جوہری پروگرام کی سلامتی و تحفظ کو یقینی نہیں بنایا جاتا اس وقت تک ہم IAEA کے ساتھ تعاون کو معطل کرتے ہیں۔ پارلیمنٹ کا یہ فیصلہ رافائل گروسی کے افسوس ناک کردار کا براہ راست نتیجہ ہے کہ جنہوں نے اس حقیقت کو چھپایا کہ IAEA نے ایک دہائی پہلے ہی تمام پرانے معاملات کو سرکاری طور پر بند کر دیا تھا۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایران کے خلاف سیاسی مقاصد کے تحت رافائل گروسی کے جانبدارانہ اقدامات نے IAEA کے بورڈ آف گورنرز میں ایک قرارداد کی منظوری کا راستہ ہموار کیا۔

اس کے ساتھ ہی اسرائیل و امریکہ کے ایرانی جوہری مقامات پر غیرقانونی حملوں کو بھی آسان بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ رافائل گروسی نے حیران کن طور پر اپنے پیشہ ورانہ فرائض سے انحراف کرتے ہوئے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے تحفظاتی قواعد و چارٹر کی واضح خلاف ورزیوں کی مذمت کرنے سے انکار کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ IAEA اور اس کے ڈائریکٹر جنرل اس مکروہ صورت حال کے مکمل طور پر ذمہ دار ہیں۔ رافائل گروسی کی جانب سے بمباری کے مقامات کا معائنہ کرنے کا مطالبہ بے معنی ہے۔ اس کے پیچھے بدنیتی بھی ہو سکتی ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ ایران کو اپنی سالمیت اور اپنی عوام کے دفاع کا قانونی حق حاصل ہے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

fourteen − 9 =

تازہ ترین