سیاسیات-ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ جنرل سلیمانی کی شہادت منظم ریاستی دہشت گردی کی واضح مثال ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے مغربی ایشیائی خطے میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کے حوالے سے خصوصی گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حاج قاسم کی شخصیت کثیر جہتی ہے۔
کنعانی نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے اس بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہ حاج قاسم کے مکتب کا مطالعہ ہونا چاہئے، مزید کہا کہ ان کی ہمہ جہت شخصیت اس قدر عظیم ہے کہ حاج قاسم کے طرز عمل، اخلاقیات، سیاست، جنگ، امن، گفت و شنید اور دیگر پہلوؤں کو ایک مکتب کی صورت میں مطالعہ اور تحقیق کے لیے دیکھا جاسکتا ہے۔طاقت پیدا کرنے میں حاج قاسم کی منفرد صلاحیت کا ذکر کرتے ہوئے کنعانی نے کہا کہ انہوں نے عالم اسلام اور مقاومت کی تحریک اور محاذ کے لیے قومی اور بین الاقوامی طاقت پیدا کی۔
ناصر کنعانی نے رہبر انقلاب کے اس فرمان کی طرف بھی اشارہ کیا کہ شہید سلیمانی نے ثابت کیا کہ ایک انسان ایک ہی وقت میں ایک قومی شخصیت اور امت ہو سکتا ہے۔ حاج قاسم نے دونوں کو اچھی طرح ملایا۔
شہید سلیمانی کو قومی میدان میں اتحاد اور اتفاق کے سرچشمے کے طور پر دیکھتے ہوئے کنعانی نے مزید کہا کہ حاج قاسم ایک ہمہ جہت، غیر جانبدار شخصیت تھے اور وہ حقیقی معنی میں قوم، نظام اور ملک کے سپاہی تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی میدان کے حوالے سے شہید سلیمانی نے ظاہر کیا کہ وہ اسلامی دنیا اور جامع مقاومتی محاذ دونوں کے لیے طاقت پیدا کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حاج قاسم ساری زندگی اتحاد پیدا کرنے والے اور طاقت بنانے والے تھے اور انہیں بزدلانہ طور پر شہید کرنا جو کہ منظم ریاستی دہشت گردی کی واضح مثال ہے، اس نے بھی اتحاد اور طاقت پیدا کی۔
ایرانی سفارت کار نے کہا کہ اس عظیم اور طاقت پیدا کرنے والی شخصیت کے وجودی جہتیں ان کی شہادت کے بعد بھی مقاومتی محاذ کے لیے طاقت پیدا کررہی ہیں۔ ہم اب بھی خطے کے مختلف جغرافیائی سیاسی جہتوں میں ان کے وجودی جہتوں کو دیکھ رہے ہیں۔ناصر کنعانی نے رہبر انقلاب کے اس فرمان کی طرف بھی اشارہ کیا کہ شہید سلیمانی مقاومت کی بین الاقوامی شخصیت اور چہرہ تھے اور ہم اس چہرے کی تجلی کے اثرات روز بروز دیکھ رہے ہیں۔