مئی 28, 2025

تمام حقیقی باشندوں کے ریفرنڈم کے ذریعے تشکیل پانے والی فلسطینی ریاست ہی مسئلے کا حل ہے، ایران

سیاسیات۔ ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے پانچویں دور کے موقع پر روم میں ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے جمعے کی شام ویٹیکن کے وزیراعظم کارڈینل پیٹرو پیرولین سے ملاقات اور گفتگو کی۔ ملاقات میں ویٹیکن کے سیکرٹری آف سٹیٹ بشپ پال گیلاگھر بھی موجود تھے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے پوپ فرانسس کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا اور پوپ لیو کے انتخاب پر مبارکباد دی۔

انہوں نے ناجائز صیہونی قبضے، نسل پرستی اور حق خود ارادیت کی سنگین خلاف ورزیوں سمیت فلسطنی عوام کے بنیادی حقوق کی پائمالی کو مغربی ایشیائی خطے میں عدم تحفظ اور مسائل کی جڑ قرار دیا۔ سید عباس عراقچی نے ویٹیکن کے سینیئر حکام کو جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے لیے ایرانی عوام کے حق اور ضرورت کے بارے میں ایران کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے ایران امریکہ بالواسطہ مذاکرات کے عمل سے بھی آگاہ کیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے غزہ میں قتل و غارت میں شدت اور نسل کشی کے نتیجے میں مقبوضہ فلسطین کی تباہ کن صورتحال کے پیش نظر تمام ممالک اور معاشروں کی قانونی اور اخلاقی ذمہ داری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ غزہ میں ہونے والے جرائم پر اپنی بیزاری اور مذمت کیساتھ ان جرائم کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرتے ہوئے انسانی امداد بھیجیں۔ انہوں نے کہا کہ دو ریاستی حل عشروں سے محض ایک ادھورا وعدہ ثابت ہوا ہے اور اس سے فلسطینی عوام کے حقوق کی بڑھتی ہوئی پامالی کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسی حالت میں جب غاصب اسرائیلی حکومت ظالمانہ طریقوں سے فلسطینیوں کو نابود کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے ایک جمہوری فلسطینی ریاست کا حل ہی قابل عمل ہے، ایک ایسی جمہوری ریاست جو تمام تر ریاست کے مسلمانوں، یہودیوں اور عیسائیوں سمیت فلسطین کے حقیقی باشندوں کی طرف سے ریفرنڈم کے ذریعے تشکیل پائے۔ اس ملاقات میں ویٹیکن اور ایران کے دوطرفہ تعلقات کی تازہ ترین صورتحال، بین المذاہب مکالمے اور پرامن گفتگو پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

16 + 15 =