نومبر 12, 2024

تل ابیب نے ایران کو جنگ میں دھکیلنے کی بہت کوشش کی لیکن ہم نے ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنگ میں کودنے سے گریز کیا۔ عراقچی

سیاسیات۔ ایرانی وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے جرمن جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی حکومت کے جارحانہ اقدامات کی وجہ سے مشرق وسطی بڑی جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ فلسطین اور لبنان پر صہیونی جارحیت اور ایران سمیت خطے کے ممالک کی خودمختاری کی پامالی کے بعد غزہ میں جاری جنگ کے دوسرے ملکوں تک پھیلنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

ایرانی وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے جرمن جریدے اشپیگل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطی بڑی جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔ ایران اس کی خواہش نہیں رکھتا البتہ صہیونی حکومت اس کی بھرپور کوشش کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران غزہ میں اسرائیل نے مظالم کا بازار گرم کررکھا ہے۔ تل ابیب نے ایران کو جنگ میں دھکیلنے کی بہت کوشش کی ہے لیکن ہم نے ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنگ میں کودنے سے گریز کیا ہے۔

عراقچی نے کہا کہ بعض اوقات حالات کنٹرول سے باہر ہوتے ہیں چنانچہ صہیونی حکومت کی شرارتیں ختم نہ ہوئیں تو مناسب جواب مل کر رہے گا۔

انہوں نے یورپی ممالک کے موقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یورپی پالیسیوں کے خلاف عمل کرنے کو دہشت گردی سے تعبیر کرنا غلط ہے۔ یورپ نے صہیونی حکومت کے ہر اقدام کی حمایت کی ہے۔ اس موقف کو بدلنا پڑے گا۔ یورپی ممالک دنیا میں مزید خود کو رسوا ہونے سے بچائیں۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1 × five =