سیاسیات- ایران کی وزارت خارجہ کے ایک سینیئر عہدیدار نے کہا ہے کہ ایران اور سعودی عرب نو مئی تک اپنے اپنے سفارت خانے دوبارہ کھول لیں گے۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ میں خلیج فارس کے امور کے ڈائریکٹر جنرل علی رضا عنایتی نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان طے شدہ سمجھوتے کے مطابق ایران اور سعودی عرب 9 مئی تک اپنے اپنے سفارت خانے دوبارہ کھول لیں گے جبکہ اس درمیان دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ ایک دوسرے سے ملاقات بھی کریں گے۔
انھوں نے سعودی عرب کے وفد کے دورہ تہران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے ایک وفد نے دورہ ایران میں اپنے ملک کے سفارت خانے کا جائزہ لیا اور جمعے کو مشہد گیا، جہاں اس نے قونصل خانے کا بھی جائزہ لیا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے خلیج فارس کے امور کے ڈائریکٹر جنرل علی رضا عنایتی نے کہا کہ سعودی عرب کے اس وفد کی ریاض واپسی کے بعد سعودی عرب کا سفارت خانہ اور قونصل خانہ کھولنے کے طریقہ کار سے متعلق ایک اور سعودی وفد تہران کا دورہ کرے گا۔ انھوں نے ایرانی وفد کے دورہ ریاض کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ ہفتے بدھ کو ایران کے دو وفود سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہوئے، جن میں سے ایک وفد ریاض پہنچا اور دوسرا وفد جدہ میں قیام کرے گا۔ ان دونوں ہی وفود کا سعودی حکام نے خیر مقدم کیا۔ ایران کی وزارت خارجہ کے خلیج فارس کے امور کے ڈائریکٹر جنرل علی رضا عنایتی نے ایران کے صدر کے دورہ متحدہ عرب امارات کی تاریخ کے بارے میں خبروں سے متعلق کہا کہ ایران کے صدر کا دورہ متحدہ عرب امارات موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق منعقدہ اجلاس میں شرکت کے دائرے میں انجام پائے گا اور یہ مسئلہ صدر مملکت کے دفتر سے مربوط ہے کہ وہ فیصلہ کرے کہ اجلاس میں کس سطح پر شرکت کی جائے۔
انہوں نے عمان کے بادشاہ کے دورہ تہران کے بارے میں کہا کہ اس دورے کا ایجنڈا تیار کیا جا رہا ہے اور اس دورے کی تاریخ کے سلسلے میں دونوں ملکوں کے درمیان رابطہ جاری ہے۔ دس مارچ کو چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ایران و سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے میں دونوں ممالک نے 7 برس بعد ایک بار پھر دو طرفہ تعلقات کی بحالی کا فیصلہ کیا اور ان دونوں ملکوں کے اس فیصلے کا علاقائی و عالمی سطح پر وسیع پیمانے پر خیرمقدم کیا گیا۔ اس سلسلے میں عراق کی قومی حکمت پارٹی کے سربراہ عمار حکیم نے کہا کہ تہران و ریاض کے درمیان شروع ہونے والی سفارتی سرگرمیوں سے پورے علاقے پر اچھا اثر پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ دو طرفہ تعلقات کے بارے میں مشترکہ نظریات پر پہنچنے کے لئے علاقائی قوتوں میں پائی جانے والی اعتدال پسندی قابل قدر ہے۔ سید عمار حکیم اپنے علاقائی دورے میں ہفتے کی رات جدہ پہنچے اور سعودی ولی عہد بن سلمان سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں عراق کے قومی حکمت دھڑے کے سربراہ سید عمار حکیم نے ہر طرح کے ایسے اقدام کی حمایت کرتے ہوئے جو یمن میں جنگ و کشیدگی میں کمی کا باعث بن سکتا ہے، دنیائے عرب میں اس ملک کی پوزیشن کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا۔