سیاسیات۔ گزشتہ دوپہر اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر “مسعود پزشکیان” اور سعودی ولی عہد “محمد بن سلمان” کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ جس میں ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے انتظامی مصروفیات کی وجہ سے “ریاض” میں ہونے والے اسلامی ممالک کے خصوصی سربراہی اجلاس میں شرکت سے معذرت کر لی۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ میرے نائب اول ڈاکٹر عارف اس اجلاس میں شریک ہوں گے۔ ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ایم بی ایس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ آپ کی حکمت عملی کے سبب یہ اجلاس غزہ و لبنان میں صیہونی رژیم کے جرائم اور خونریزی بند کروانے کے لئے ٹھوس و متاثر کن نتائج کا حامل ہو گا۔ ایرانی صدر نے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے سربراہان کی خواہش کے مطابق تمام شعبوں میں تعلقات مزید گہرے و وسیع ہوں گے۔
دوسری جانب سعودی ولی عہد نے ایرانی صدر کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو میں ان کے کردار کو سراہا۔ محمد بن سلمان نے کہا کہ میں آپ کی صورت حال سے بخوبی آگاہ ہوں۔ میں ایران میں اپنے بھائی کی کامیابی کے لئے دعا گو ہوں۔ اس موقع پر سعودی ولی عہد نے کہا کہ اس وقت ایران-سعودی تعلقات تاریخی موڑ پر ہیں۔ مجھے امید ہیں کہ یہ تعلقات تمام شعبوں میں اعلیٰ سطح تک پہنچیں گے۔ ریاض میں آپ کے معاون کی موجودگی ایک غنی موقع شمار ہو گی۔ محمد بن سلمان نے ڈاکٹر مسعود پزشکیان کو ایک بار پھر دورہ سعودی عرب کی دعوت دی، جس کے جواب میں ایرانی صدر نے بھی انہیں دورہ تہران کی دعوت دی۔ جس پر سعودی ولی عہد نے کہا کہ ایران کا دورہ میرے لئے باعث افتخار ہو گا اور مجھے امید ہے کہ جلد ہی اس دورے کا مناسب موقع آ جائے گا۔