نومبر 24, 2024

 امریکہ اور یورپ کو خطے سے نکلنا ہوگا، ایرانی وزیر دفاع

سیاسیات-ایرانی وزیر دفاع نے کہا کہ خطے میں یورپی ریاستوں اور امریکی موجودگی پورے خطے اور محور مقاومت کے ردعمل کو جنم دے گی۔ لہذا ان بیرونی ملکوں کو خطے(مغربی ایشیا) سے نکل جانا چاہئے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل محمد رضا آشتیانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں پر مختلف ممالک کی طرف سے سیاسی اور اقتصادی میدان میں شدید دباؤ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی طرف سے صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں پر شدید دباؤ ہے۔ خطے کے عوام وہ دن ضرور دیکھیں گے کہ اس غاصب اور بچوں کی قاتل رجیم کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا اور ہمارے خطے میں حقیقی سلامتی بحال ہو جائے گی۔

ایرانی وزیر دفاع نے کہا کہ جب حماس نے الاقصیٰ طوفان آپریشن کا آغاز کیا، تو صیہونی حکومت تمام علاقوں میں حیرت زدہ رہ گئی اور تقریباً بیٹھ گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارروائی سیاسی اور عسکری اعتبار سے اس غاصب حکومت کے رسمی خاتمے کا پیشہ خیمہ بنی اور امریکیوں کو شدید خطرہ محسوس ہوا کہ یہ حکومت مکمل طور پر ختم ہونے والی ہے لہذا انہوں نے رجیم کی حمایت کے لیے قدم اٹھایا اور بعض یورپی ممالک نے بھی اس راہ میں ان کا ساتھ دیا۔” (لیکن انہیں ہزیمت اٹھانی پڑی)۔

جنرل اشتیانی نے یہ بتاتے ہوئے کہ یہ خطہ تزویراتی لحاظ سے بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ یہ توانائی کی ترسیلی لائنوں کا مرکز ہے، کہا کہ خطے میں امریکہ اور بعض یورپی ممالک کی موجودگی پر محور مقاومت سمیت پورے خطے سے ردعمل جنم لے گا۔ اور میں ان بیرونی ممالک کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ خطے سے نکل جائیں اور کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش نہ کریں۔

ایرانی وزیر دفاع نے خاص طور پر اس خطے میں امریکہ کی سٹریٹیجک غلطیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا پر ثابت ہو چکا ہے کہ صیہونی حکومت ایک مجرمانہ حکومت ہے اور امریکہ کی سب سے بڑی غلطی یہ ہے کہ وہ بچوں کا قتل عام کرنے والی خونخوار رجیم کی حمایت کر رہا ہے۔امریکہ اور یورپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ انہیں اس حمایت کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

4 + 19 =