سیاسیات- آیت اللہ عباس علی سلیمانی پر بدھ کے دن مسلح شخص نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں وہ شہید ہو گئے۔ سیکورٹی فورسز نے حملہ آور کو گرفتار کرلیا ہے۔ صوبائی گورنر کے مطابق حملہ دہشت گردی کا واقعہ نہیں ہے۔
ایرانی صوبہ مازندران کے شہر بابلسر سے تعلق رکھنے والے عالم دین مجلس خبرگان رہبری کے رکن آیت اللہ عباس علی سلیمانی کو بدھ کی صبح مسلح شخص نے فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ واقعے کے نتیجے میں آیت اللہ سلیمانی شہید ہوگئے۔
واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کرنل سید جعفر ساداتی نے کہا کہ واقعے کی اطلاعات ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور واقعے کی تفتیش شروع کردی۔ ابتدائی معلومات کے مطابق بینک کے مسلح گارڈ نے آیت اللہ سلیمانی پر بندوق سے فائرنگ کردی۔ زخموں کی شدت کو برداشت نہ کرنے کی وجہ سے آیت اللہ سلیمانی شہید ہوگئے۔ انہوں نے واقعے میں تین کے زخمی ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد پوچھ گچھ جاری ہے۔
مازندران کے گورنر سید محمود حسینی نے ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بینک کے سیکورٹی گارڈ نے مسلح حملہ کرکے مازندران کے نامور عالم دین آیت اللہ سلیمانی کو شہید کردیا۔ واقعے کے فورا بعد حملہ آور کو گرفتار کیا گیا ہے۔ حملہ آور علاقے کا مکین تھا ماضی میں کسی مجرمانہ کاروائی میں ملوث نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گردی کے امکانات کم ہیں۔ حملہ آور آیت اللہ سلیمانی کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں رکھتا تھا۔