سیاسیات-پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کے معاملے پر حکومت اوراپوزیشن میں ڈیڈ لاک برقرار ہے اور پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں بھی کسی ایک نام پر اتفاق رائے نہ ہوسکا جس کے بعد اب آئین کے مطابق نگران وزیراعلیٰ کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے حکومت اور اپوزيشن کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کسی ایک نام پر اتفاق رائے نہ ہوسکا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں تحریک انصاف کی پارلیمانی کمیٹی کے رکن راجہ بشارت کا کہنا تھاکہ پنجاب میں نگران وزیراعلیٰ کیلئے پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق نہیں ہوسکا، ہم نے جو نام دیے ہیں وہ ان کے دیے گئے ناموں سے ہر لحاظ سے بہتر ہیں، انھوں نے اپنے دونوں ناموں پر زور دیا اور ہم نے اپنے دو ناموں پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے ہمارے اور ان کے نام اب الیکشن کمیشن میں جانے ہیں اور اب یہ الیکشن کمیشن پر ہے کہ وہ فیصلہ کرے، ہم یہ توقع کرتے ہیں الیکشن کمیشن آزادنہ فیصلہ کرے گا۔
پی ٹی آئی کے ہاشم جواں بخت کا کہنا تھاکہ 90 دن کے لیے سب اہم ضرورت غیر جانبداری ہے، ان کے نام ہمارے ناموں سے بہتر نہ ہوئے تو ہم اگلے فورم میں جاسکتے ہیں جو عدلیہ ہے۔