سیاسیات- سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پرویز الٰہی کے حالیہ انٹرویو پر بات کرتے ہوئے کہا ہےکہ ان کے پاس کہنے کے لیے بہت باتیں ہیں لیکن یہ موقع مناسب نہیں کہ آج وہ باتیں کریں۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار شراب لائسنس جاری کرنےکے کیس میں لاہور کی عدالت میں پیش ہوئے جہاں عدالت نے ان کی عبوری ضمانت میں 5 جنوری تک مزید توسیع کردی۔
عدالت کے باہر میڈیا نمائندگان سے گفتگو میں صحافی نے عثمان بزدار سے متعلق پرویز الٰہی کے حالیہ انٹرویو پر سوالات کیے جس پر سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’ساڑھے تین سال صوبے کی خدمت کی، جو کیا اس پر میرا ضمیر مطمئن ہے، میں نے پنجاب میں ریکارڈ ترقی یافتہ کام کرائے، کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی، تمام کولیگز کا دل سے احترام کرتاہوں، امید ہے کہ ان کے ساتھ ہم چل کر آگے چیزوں کو بہتر کریں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میرے پاس کہنے کے لیے بہت باتیں ہیں لیکن یہ موقع مناسب نہیں کہ آج باتیں کروں، میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے، سب کا دل سے احترام کرتا ہوں‘۔
سابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ’ہر کسی کے اپنے دل کی بات ہوتی ہے، کون کیا کہتا ہے میں نے کبھی کسی کے خلاف بات کی نہ آج کررہا ہوں، صوبے اور قوم کی خدمت کی ہے ہم چاہتے ہیں پی ٹی آئی اس کو آگے لے کر چلے اور عوام کی مزید خدمت کرے جب کہ مجھ پر تنقید پی ٹی آئی کےبیانیے پر تنقید ہے‘۔
پرویز الٰہی کے احسانات کے بیان پر عثمان بزدار نے کہا کہ ’ 2001 میں جب تحصیل ناظم بنا تو اس وقت چوہدری پرویز الٰہی چیف منسٹر نہیں تھے جب کہ میں نے گجرات میں کوئی فنڈز نہیں روکے، سب جگہ برابر ترقی ہوئی، کسے کے ساتھ نا انصافی نہیں ہوئی، ہر ڈسٹرکٹ کو پیکج دیا، جتنی ترقی میرے دور میں ہوئی شاید ہی پنجاب کی تاریخ میں کبھی ہوئی ہو‘۔