اکتوبر 3, 2024

آرمی چیف کو کہا تھا کہ اگر وہ آپ کو توسیع دے رہے ہیں تو میں بھی دے دیتا ہوں۔ عمران خان

سیاسیات- چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کو کہا تھا کہ اگر وہ آپ کو توسیع دے رہے ہیں تو میں بھی دے دیتا ہوں۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 6 ماہ میں ایسی سختی دیکھی جو ضیا دور میں بھی نہیں تھی، اس دوران ایسا برتاؤ کیا گیا جیسے میں قوم کا مجرم اور غدار اور ملک دشمن ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف سے کہا تھا کہ اگر وہ توسیع دیتے ہیں تو میں بھی دے دیتا ہوں، میرے نوکروں کو جاسوسی کے لیے پیسے دیے جارہے ہیں بند کمروں میں کوئی ڈیل نہیں کررہا، ہمارے اور بھی لوگوں تک رسائی حاصل کی گئی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہسائفر کی تحقیقات کے بجائے اسے کور اپ کرنے کی کوشش کی گئی، تنقید کرنے پر کبھی کسی صحافی پر کیس نہیں کیا، کوئی بھی ادارہ قانون سے بالاتر نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مافیاز قانون سے اوپر اور سیاست دان این آر او مانگے ہیں، رانا ثنا اللہ کو سیاستدان نہیں مجرم سمجھتا ہوں، ہر چیز ٹیپ ہوتی ہے، ہماری میٹنگ کی خبر بھی نکل جاتی ہے، اس بار کسی کو نہیں بتایا کہ کیا کرنا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ان کے ساتھ الیکشن پر بات ہوسکتی ہے مگر یہ الیکشن نہیں کرائیں گے، میں چاہتا ہوں کہ پاک فوج کی ساکھ خراب نہ ہو، آرمی چیف کی توسیع کی بات ہورہی تھی، میں نے کہا کہ اگر وہ آپ کو توسیع دے رہے ہیں تو میں بھی دے دیتا ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے ارشد شریف کو کہا تھا کہ تمھاری جان کو خطرہ ہے لہذا باہر چلے جاؤ، سب کو علم ہے کہ ارشد شریف کا منہ بند کروانے کی کوشش کی گئی، شیری مزاری کے پاس ارشد کے میسجز ہیں جس میں اُس نے اپنی جان کے خطرات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈرٹی ہیری نے خوف پھیلایا ہوا ہے کہ بولو گے تو پکڑے جاؤ گے، ڈرٹی ہیری کی فیصل واؤڈا سے بہت زیادہ دوستی ہے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

15 + 19 =