سیاسیات- ملک کی اقتصادی و معاشی صورتحال کیلئے اچھی خبریں آنا شروع ہوگئی ہیں پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کے درمیان اصولی طور پر معاملات طے پاگئے،پاکستان کو اپنے کوٹے کے اڑھائی ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ اگلے ایک دو دن تک آئی ایم ایف کی جانب سے باضابطہ اعلان متوقع ہے . پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے ایکسٹنڈڈ فنڈ فسیلیٹی پروگرام کی مدت ختم ہونے میں صرف ایک دن باقی ہے اس لئے توقع ہے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت پاکستان کو یہ رقم ملے گی۔
نئی شرائط پر عملدرآمد کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ ایک ارب بیس کروڑ ڈالر نواں اقتصادی جائزہ تکمیل کیلئے تیار ہے مگر حکومت چاہتی ہے کہ آئی ایم ایف سے پروگرام کی باقی ماندہ دو ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کی پوری رقم وصول ہوجائے لیکن یہ رقم صرف نئے پروگرام کی صورت میں ہی وصول ہونا ممکن ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کو تجویز دی ہے کہ بورڈ اجلاس نہ ہو سکے تو پروگرام میں 6 ماہ کی توسیع کی جائے، اسٹینڈبائی معاہدے کا حجم ساڑھے 3 ارب ڈالر کیا جائے تاہم آئی ایم ایف پاکستان کے کوٹے کے دو ارب پچاس کروڑ ڈالر سے دو کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر دینے کا خواہاں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے آئندہ چند دنوں میں مزید ایک ارب ڈالر اور سعودی عرب سے بھی مزید 2 ارب ڈالر جولائی میں ملنے کی امید ہے۔
نواں جائزہ مکمل نہ ہوا تو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مختصر مدت کا اسٹینڈ بائی معاہدہ کیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں آئی ایم ایف کے مشن چیف ناتھن پورٹر نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ معاہدے پر پہنچنے کے لیے مذاکرات جاری ہیں، پاکستان نے قرض پروگرام کی بحالی کے لیے بجٹ میں فیصلہ کن اقدامات کر لیے ہیں۔